unfoldingWord 36 - ۔ تبدیلی
Garis besar: Matthew 17:1-9; Mark 9:2-8; Luke 9:28-36
Nombor Skrip: 1236
Bahasa: Urdu
Penonton: General
Tujuan: Evangelism; Teaching
Features: Bible Stories; Paraphrase Scripture
Status: Approved
Skrip ialah garis panduan asas untuk terjemahan dan rakaman ke dalam bahasa lain. Mereka harus disesuaikan mengikut keperluan untuk menjadikannya mudah difahami dan relevan untuk setiap budaya dan bahasa yang berbeza. Sesetengah istilah dan konsep yang digunakan mungkin memerlukan penjelasan lanjut atau bahkan diganti atau ditinggalkan sepenuhnya.
Teks Skrip
ایک دن، جناب یسوع المسیح نے اپنےتین شاگردوں، پطرس، یعقوب اور یوحنا کو ساتھ لیا۔ (یوحنا نامی شاگرد وہ شخص نہیں تھا جس نے جناب یسوع المسیح کوبپتسمہ دیا۔) اور دعا کرنے کے لئے اکیلے ایک اونچے پہاڑ پر چڑھ گئے۔
جب جناب یسوع المسیح دعا کر رہے تھے، تو اُن کا چہرہ سورج کی مانند روشن ہو گیا اور اُنکے کپڑے روشنی کی طرح سفید ہوگئے، ایسے سفید کہ زمین پر اُس کے مقابلے میں سفید کوئی نہیں بنا سکتا تھا۔
تب حضرت موسیٰ اور حضرت ایلیاہ ظاہر ہوئے۔ یہ لوگ زمین پر اُن سے سینکڑوں سال پہلے رہ چکے تھے۔ انہوں نے جناب یسوع المسیح سے اُنکی موت کے بارے میں گفتگو کی، جو کہ جلد ہی یروشلم میں ہونے والی تھی۔
جب حضرت موسیٰ اورحضرت ایلیاہ جناب یسوع المسیح کے ساتھ بات کر رہے تھےتو پطرس نے جناب یسوع المسیح سے کہا،“ہمارا یہاں آنا بہت اچھا ثابت ہوا ہے۔ ہمیں یہاں تین ڈیرے بنانے چاہیں،ایک آپ کے لئے ایک حضرت موسیٰ کے لئے اور ایک حضرت ایلیاہ کے لئے۔” پطرس یہ نہ جانتا تھا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔
پطرس ابھی بول ہی رہا تھا کہ ایک روشن بادل نے نیچے آ کر اُنہیں گھیر لیا اور بادل میں سے ایک آواز آئی جس نے کہا،“یہ میرا بیٹا ہے جسےمیَں پیارکرتا ہوں۔ میَں اِس سے خوش ہوں۔ اِس کی بات سنو۔” تینو ں شاگرد خوفذدہ ہو کر زمین پر گر پڑے۔
پھر جناب یسوع المسیح نے اُن کو چُھوکر کہا، “ڈرو مت۔ اُٹھو۔” جب انہوں نے ارد گرد دیکھا، تو صرف ایک جناب یسوع المسیح ہی وہاں موجود تھے۔
جناب یسوع المسیح اور وہ تینوں شاگرد واپس پہاڑ سے نیچےاُتر آئے۔ پھر جناب یسوع المسیح نے اُن سےکہا، “جو کچھ یہاں ہُوا اِس کے بارے میں کسی سے نہ کہنا۔ میَں جلد ہی مر جاؤں گا اور پھردوبارہ زندہ ہو جاؤں گا۔ اُس کے بعد، تم چاہو تو لوگوں کو بتا سکتے ہو۔”