unfoldingWord 50 - ۔ جناب یسوع المسیح کی واپسی ہوتی ہے
Outline: Matthew 13:24-42; 22:13; 24:14; 28:18; John 4:35; 15:20; 16:33; 1 Thessalonians 4:13-5:11; James 1:12; Revelation 2:10; 20:10; 21-22
Script Number: 1250
Language: Urdu
Audience: General
Genre: Bible Stories & Teac
Purpose: Evangelism; Teaching
Bible Quotation: Paraphrase
Status: Approved
Scripts are basic guidelines for translation and recording into other languages. They should be adapted as necessary to make them understandable and relevant for each different culture and language. Some terms and concepts used may need more explanation or even be replaced or omitted completely.
Script Text
تقریباً 2000 سال سے تمام دنیا میں زیادہ سے زیادہ لوگ جناب یسوع المسیح کی خوشخبری سُنتے آ رہے ہیں۔ کلیسیا بڑھتی جا رہی ہے۔ جناب یسوع المسیح نے دنیا کے آخر میں واپس آنے کا وعدہ کیا تھا۔ اگرچہ وہ ابھی تک واپس نہیں آئے ہيں مگر پھر بھی وہ اپنا وعدہ پورا کریں گے۔
اِس اثناء میں جب کہ ہم جناب یسوع المسیح کی واپسی کا انتظار کرتے ہیں تو خدا یہ چاہتا ہے کہ ہم اِیسی زندگی گزاريں جو کہ مقدس ہو اور اُس کے احترام کے لئے ہو۔ وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ ہم اُس کی بادشاہی کے بارے میں دوسروں کو بتایں۔ جب جناب یسوع المسیح زمین پر تھے تو اُنہوں نے یوں کہا “میرے شاگرد ساری دنیا میں ہر جگہ لوگوں میں خدا کی بادشاہی کی خوشخبری کی تبلیغ کریں گے، اورپھر آخرت آئے گی۔”
لوگوں کے بہت سے گروہوں نے ابھی بھی جناب یسوع المسیح کے بارے میں نہیں سُنا۔ اُن کے جنت کو لوٹ جانے سے پہلے، جناب یسوع المسیح نے اپنے ماننے والوں سے کہا کہ وہ اُس کی خوشخبری کی منادی اُن لوگوں میں کریں جنہوں نے کبھی نہیں سُنا۔ اُس نے کہا کہ “جاؤ اور تمام لوگوں کے گروہوں کو شاگرد بناو! اور فصل کٹائی کے لئے تیار ہے!”
جناب یسوع المسیح نے یہ بھی کہا، “ایک نوکر اپنے مالک سے بڑھ کر نہیں ہو سکتا۔ اِس دنیا کے حکام نے جیسے مجھ سے نفرت کی ہے بالکل اسی طرح وہ میری وجہ سے تم پر تشدد کریں گے اور تم کو قتل کریں گے۔ اگرچہ اِس دنیا میں تم مصیبتیں اٹھاؤ گے، حوصلہ رکھو کیونکہ میَں نے شیطان کو شکست دی ہےجو اِس دنیا پر راج کرتا ہے۔ آخر تک میرے ساتھ وفاداری نبھاؤ، تو خداتمہیں بچائے گا۔
جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں کو دنیا کی آخرت اور لوگوں کا حشر سمجھانے کیلیے ایک کہانی سنائی۔ اس نے کہا کہ “ایک شخص نے اپنے کھیت میں اچھا بیج بویا، جب وہ سو رہا تھا، تو اُس کا دشمن آیا اور گیہوں کے ساتھ ساتھ خود رو بوٹیوں کے بیج لگا کر چلا گیا۔
جب پودے اُگے تو نوکروں نے اپنے مالک سے کہا،“اِے مالک، آپ نے تو اِس زمین میں اچھا بیج بویا تھا۔ تو یہ خود رو بوٹیاں کیونکر نکل آئیں؟” اُن کے مالک نے جواب دیا، “یہ ضرور کسی دشمن نے لگائی ہیں۔”
نوکروں نے مالک سے پوچھا، “کیا ہم خود روبوٹیاں اُکھاڑ دیں؟” مالک نے کہا، “نہیں۔ اگر تم اِیسا کرو گے تو، تم کچھ گندم بھی اُکھاڑ ڈالو گے۔ فصل کی کٹائی تک انتظار کرو اور پھر خود روبوٹیاں جمع کر کے جلانے کے لیے ڈھیر لگا دینا، لیکن میری گندم کو میرے گودام میں لے آنا۔
شاگردوں کو کہانی کا مطلب سمجھ میں نہ آیا، تو اُنہوں نے جناب یسوع المسیح سے اُنہیں سمجھانے کو کہا۔ جناب یسوع المسیح نے کہا، “وہ آدمی جو اچھا بیج لگاتا ہے، وہ مسیح کی نمائندگی کرتا ہے۔ کھیت دنیا کی نمائندگی کرتا ہے۔ اچھا بیج خدا کی بادشاہی کے عوام کی نمائندگی کرتے ہیں۔”
خود روبوٹیاں اُن لوگوں کی نمائندگی کرتی ہیں جن کا تعلق شیطان (ابلیس) سے ہے۔ وہ دشمن جِس نے یہ خود رو بوٹیاں لگائی شیطان کی نمائندگی کرتا ہے۔ فصل کی کٹائی دنیا کی آخرت کی نمائندگی کرتی ہے، اور کٹائی کرنے والے خداکے فرشتوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
جب دنیا کی آخرت ہو گی، تو فرشتے اُن تمام لوگوں کو جو شیطان سے تعلق رکھتے ہیں، جمع کر کے اُس غضبناک آگ میں جھونک دیں گے، جہاں وہ انتہائی مصیبت میں روتے چلاتے اور دانت پیستے رہیں گے۔ تب راستباز لوگ اپنے خدا باپ کی بادشاہی میں سورج کی طرح چمکیں گے۔
جناب یسوع المسیح نے یہ بھی کہا کہ وہ دنیا کی آخرت ہونے سے پہلے زمین پر واپس لوٹ آئیں گے۔ وہ اُسی طرح واپس آئیں گے جِس طرح گئے ہیں، یعنی ایک مجسم (مادی) جسم کے ساتھ، اوروہ بادلوں پر سوار ہو کر آئیں گے۔ جب جناب یسوع المسیح کی واپسی ہو گی تو ہر مسیحی جو مر گیا ہے، مردوں میں سے جی اٹھے گا اور آسمان پر اُنکے ساتھ ملاپ کرے گا۔
پھر وہ مسیحی لوگ جو کہ تب بھی زندہ ہونگے، آسمان پر اُٹھائے جائیں گے اور دوسرے مسیحی لوگ وہ جو مردوں میں سے جی اٹھے، اُنکے ساتھ مل جائیں گے۔ وہ سب وہاں جناب یسوع المسیح کے ساتھ ہونگے۔ پھر اُسکے بعد جناب یسوع المسیح اپنے لوگوں کیساتھ کامل امن و امان میں ہمیشہ کیلیے رہیں گے۔
جناب یسوع المسیح نے ہر اُس شخص کو جو اُن پر ایمان لا ئے ایک تاج دینے کا وعدہ کیا۔ وہ سب لوگ خداکیساتھ کامل امن و امان میں رہیں گے اور راج کریں گے۔
لیکن خداہر اُس شخص کی عدالت کرے گا جو جناب یسوع المسیح پر ایمان نہیں رکھتا۔ وہ اُنہیں جہنم میں ڈال دے گا جہاں وہ انتہائی مصیبت میں روتے چلاتے اور دانت پیستے رہیں گے۔ وہ آگ جو کبھی نہ بجھے اُن کو لگاتار جلائے گی، اور کیڑے اُنہیں کھانا کبھی نہ بند کریں گے۔
جب جناب یسوع المسیح واپس آئیں گے تو وہ شیطان اور اُسکی بادشاہی کو مکمل طور پر تباہ کر دیں گے۔ وہ شیطان کو جہنم میں دھکیل دیں گے جہاں وہ ہمیشہ کیلیے جلے گا، ہمراہ ہر اِک کے جس نے بجائے خداکی پیروی کے شیطان کا پیچھا کرنے کو چُنا۔
چونکہ حضرت آدم اور بی بی حوّا نے خداکی حکم عدولی کی اور گناہ کو دنیا میں لے آئے، خدانے اُس پر لعنت بھجی اور اُسے تباہ کرنے کا تہیہ کر لیا۔ لیکن ایک دن خداایک نئی جنت اور ایک نئی زمین بنائے گا جو کہ بے عیب ہو گی۔
_جناب یسوع المسیح اور اُنکے لوگ اس نئی زمین پر رہیں گے، اور وہ ہر اِک چیز پر جو وجود رکھتی ہے،ہمیشہ کےلئے راج کریں گے۔ وہ ہر ایک آنسو پونچھ دیں گے اور دکھ و تکلیف، غم، رونا، برائی، درد یا موت باقی نہ رہے گی۔ جناب یسوع المسیح اپنی سلطنت پر امن اور انصاف کے ساتھ حکومت کریں گے، اور وہ ہمیشہ اپنے لوگوں کے ساتھ رہیں گے۔_