unfoldingWord 31 - ۔ جناب یسوع المسیح پانی پر چلتے ہیں
Outline: Matthew 14:22-33; Mark 6:45-52; John 6:16-21
Script Number: 1231
Language: Urdu
Audience: General
Purpose: Evangelism; Teaching
Features: Bible Stories; Paraphrase Scripture
Status: Approved
Scripts are basic guidelines for translation and recording into other languages. They should be adapted as necessary to make them understandable and relevant for each different culture and language. Some terms and concepts used may need more explanation or even be replaced or omitted completely.
Script Text
پھر جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں سے کہاکہ کشتی میں سوار ہو کرجھیل کے دوسرے کنارے کی طرف چلے جائیں، جبکہ وہ خود بھیڑ کو رخصت کرنے کے لئے رک گئے۔ جناب یسوع المسیح کے لوگوں کو بھیج دینے کے بعد، وہ ایک پہاڑ پر دعا کرنے کے لیے چڑھ گئے۔ جناب یسوع المسیح وہاں پر بالکل اکیلے تھے، اور وہ رات کو دیر تک دعا کرتے رہے۔
دریں اثنا، شاگرد کشتی کو چلا رہے تھے، آدھی رات گزر جانے کے بعد بھی وہ صرف جھیل کے وسط ہی میں پہنچ سکےتھے۔ اُنہیں چپّو چلانے میں بہت مشکل ہو رہی تھی کیونکہ ہوا اُن کی مخالف سمت میں چل رہی تھی۔
پھر جناب یسوع المسیح دعاختم کرکے شاگردوں کے پاس گئے۔ وہ جھیل پار کر کے کشتی کی طرف پانی کے اوپر چلتے ہوے آئے!
شاگردوں نے جب جناب یسوع المسیح کو دیکھا تو انتہائی خوفزدہ ہوئے، کیونکہ وہ یہ سمجھے کہ وہ ایک بھوت کو دیکھ رہے تھے۔ جناب یسوع المسیح جانتے تھے کہ وہ خوفذدہ ہیں، اس لیے اُنہوں نے اُنہیں پکار کر کہا،“ڈرو مت، یہ میَں ہوں!”
پھر پطرس نے جناب یسوع المسیح سے کہا، “اگر یہ آپ ہی ہیں تو مجھے حکم دیں کہ میَں پانی کے اوپرچل کر آپ کے پاس آؤں۔” جناب یسوع المسیح نے پطرس سے کہا،“آجاؤ!”
لہٰذا، پطرس کشتی سے باہر نکلا اور پانی کی سطح کے اوپر جناب یسوع المسیح کی طرف چلنا شروع کر دیا۔ تھوڑا سا چلنے کے بعد،اُس نے اپنی آنکھیں جناب یسوع المسیح پر سے ہٹا لیں اور لہروں کو دیکھنے اور تیز ہوا کومحسوس کرنے لگا۔
پھر پطرس خوفذدہ ہو گیا اور پانی میں ڈوبنے لگا۔ وہ چلّایا،“مالک، مجھے بچا لے!” جناب یسوع المسیح نے فوراً ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لیا۔ پھر انہوں نے پطرس سے کہا، “او کم اعتقاد شخص، تُو نے شک کیوں کیا؟”
جب پطرس اور جناب یسوع المسیح کشتی میں سوار ہوئے تو تیز ہوا فوراً تھم گئی اور پانی پْرسکون ہو گیا۔ شاگرد ہکا بکا رہ گئے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوے اُن کو سجدہ کیا کہ،“یقیناً، آپ خدا کے بیٹے ہیں۔”